اک دن وہ مل گئے تھے سرِ راہ گزر کہیں
پھر دل نے بیٹھنے نہ دیا عمر بھر کہیں
معزز قارئین آج میں ایک ’’ راہِ حق کے مسافر‘‘ اور’’مرد ِ درویش‘‘ کے بارے میں بات کرنے جا رہا ہوںاس لیے با وضو ہو کر تہجد کے وقت لکھنے بیٹھا ہوںیقین کیجیے بہت گناہ گار ہوں زندگی میں تہجد کی نماز کبھی ادا نہیں کی لیکن آج اس وقت تک مجھے نیند ہی نہیں آئی کہ مجھے اس شخصیت پر اسی وقت لکھنا ہے بس قبول ہو۔ احبابِ گرامی! جب کوئی معاشرہ بہت زوال کا شکار ہو جاتا ہے اور ہر طرف تاریکی چھا جاتی ہے تو ایسے میں اللہ اپنے کسی خاص بندے کو اس معاشرے میں بھیج دیتا ہے جس کی وجہ سے اس معاشرے میں اخلاق و اقدار کی شمع روشن ہو جاتی ہے۔ امید کی کرن جاگ اٹھتی ہے۔میں جن کے بارے میں آپ سے مخاطب ہوں وہ بھی ایک ایسی ہی روحانی شخصیت ہیںمیری مراد جنابِ حافظ سلمان مرزا صاحب سے ہے۔میری حافظ صاحب سے پہلی ملاقات میرے دیرینہ دوست اور انتہائی خوبصورت نعت خواں سید زبیب مسعود کے توسُّط سے شاید فورٹریس سٹیڈیم میں ہوئی اور بس پھر
مزید