بِلا شُبْہَہ انسان اَشْرَفُ المَخْلُوقَات ہے۔ رَبِّ ذُوالجلال نے اُسے دوسری مخلوقات پر یہ فَوقِیَت عِلْم کی بِنا پَر عطا کی ہے۔ الله ہی ہے جس نے انسان کو قَلَمْ کے ذریعے عِلْم سکھایا اور زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا۔ اُس کے خاص بندے اُسی قَلَمْ کے اور کائنات کے مشاہدے کے ذریعے اپنے عِلْم میں اضافہ کرتے اور اُسے آگے بڑھاتے ہیں۔ حافظ سلمان مرزا صاحب کی لکھی گئی کتاب راہِ حَقْ کِیْ جُسْتُجُوْ میں بڑی کاوش، محنت اور اُن کی الله اور رسولﷺ سے عقیدت اور محبّت کا اظہار کرتی ہے ۔
اِس کتاب کے اندر جو بھی تحریریں ہیں میں سمجھتا ہوں کہ یہ حافظ سلمان صاحب کی تحریریں کوئی کتابی تحریریں نہیں ہیں بلکہ وہ ایک روحانی شخصیت کی ایک روحانی کیفیت والے دل سے نکلے ہوئے پُراثر الفاظ ہیں جو کسی بھی قارئین کو پڑھنے سے اُس کے دل میں اُترتے چلے جاتے ہیں۔ یہ صرف الله والوں کے ہی دل میں ہوتا ہے اور الله والے جو ہوتے ہیں زیادہ تر وہ درویش صفت انسان ، گمنامی کی زندگی گزارنے کو پسند کرتے ہیں اور اُن کی قدر و منزلت کا ادراک صرف اُنہی لوگوں پہ ہوتا ہے جو قُربِ الہی کے متلاشی ہوتے ہیں۔ حافظ سلمان مرزا صاحب کے الله اور اُس کے رسولﷺ کے بارے میں جو جذبات اور احساسات ہیں الله کرے ہر مسلمان کے دلی جذبات بھی ایسے ہی ہوں ضروری نہیں اِس کتاب کو پڑھنے کے بعد بندہ باعمل ہو جائے گا بلکہ یہ کتاب اُس کے ضمیر کو ضرور بیدار کرے گی ۔قارئین کےلئے یہ کتاب باعث سعادت ہے میں سمجھتا ہوں راہِ حَقْ کِیْ جُسْتُجُوْ کتاب میں نے پڑھی ہے اِس کی ترتیب و تدوین ،پہلے حرف سے لے کر آخری حرف تک جس طرح حافظ صاحب نے اس پر محنت کی وہ قابلِ تحسین ہیں۔ جس طرح ایک ایک لفظ پر اعراب لگوانا تاکہ لفظ کو پڑھا کیسے جائے گا اُس کو کیسے لکھا جائے گا سب کچھ بہت محنت کے بعد حتمی شکل میں سامنے لایا گیا ہے اور مَاشَاءَالله کیلی گرافی کی سلیکشن بھی بہت خوب کی گئی ہے۔
میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اِس کتاب میں انسان کی روحانیت، استفادہ اور روح کی تسکین کے لیے بہت کچھ ہے۔ جنابِ حافظ سلمان مرزا صاحب کی الله اور اُس کے رسولﷺ کے ساتھ جو محبّت ہے وہ اُن کے عمل سے جھلکتی ہے کہ چاہے وہ خَطّاطی کے عِلْم میں ہو یا نعتِ رسولِ مقبولﷺ ۔ دین کے طالب عِلْموں کےلئے یہ ایک شاندار کتاب ہے ، جس کا اُنہیں ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔حافظ صاحب کا پُر نور چہرہ اُن کے اندر کی عکّاسی کرتا ہے جو اُن کی الله اور رسول الله ﷺ سے محبّت اور عقیدت کا اظہار کرتا ہے۔
سلمان مرزا صاحب کا میری زندگی میں آنا میرے لیے باعثِ نعمت ہے اور میں سمجھتا ہوں اُن کی محبّت اور دعاؤں نے جہاں بہت سے لوگوں کے بگڑے کام سوارے ہیں وہیں میرے لیے بھی رحمتوں کے دروازے کھولے ہیں، حافظ صاحب نے ہمیشہ غیروں کے کام کو اپنا کام سمجھا غیروں کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھا اور یہ صفت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے۔
دعا ہے کہ الله تَعالیٰ اِس کتاب کو اُن کی مِیزان میں حَسَنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نافِع عام فرما دے۔ الله تَعالیٰ اُن کے عِلْم، عمل ، عمر اور مالی وسائل میں اضافہ فرمائے اور اُنہیں زیادہ سے زیادہ خدمتِ دِین کے مواقع میسّر آئیں۔ آمِین ثُمَّ آمِین یَا رَبّ الْعٰلَمِیْن