جب میرے والد ِگرامی محترم جنابِ حافظ سلمان مرزا صاحب نے اتنے خوبصورت تخیّل پر تبادلہءِ خیال کیا تو یہ میرے دل میں اُترتا چلا گیا ۔ کیونکہ وہ اپنے والدین سے اظہارِ عقیدت و احترام میں خراجِ تحسین اُن الفاظ میں اس انداز میں پیش کرنا چاہ رہے تھے کہ اُن کے آنسوؤں کا نذرانہ موتیوں کی طرح ان لفظوں پر اعراب کی صورت میں نچھاور کیا جائے ۔ تب بھی شاید وُہ اُن سے عقیدت و احترام اور اُن کی محبّت ، شفقت ،پرورش اور تعلیم و تربیت کا حق ادا نہ کر سکیں۔ چونکہ پہلی بار انہیں اس طرح ایک کتاب کی صورت میں (راہِ حَقْ کِیْ جُسْتُجُوْ)کے عنوان سے یہ سعادت نصیب ہو رہی ہے ۔
جب انہوں نے اتنی محنت سے تمام حروف پر اعراب موتیوں کی طرح پرو کر مجھے دیے تو یہ میری خوش قِسْمَتیِ کی انتہا تھی کہ مجھے بھی اس خاص کتاب میں کچھ کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ۔ جس کے لئے مجھے عربی ٹائپ سیٹنگ سافٹ وئیر تلاش کرنے کا اور استعمال کرنے کا موقع ملا ۔ اور میں نے اُن کے تصّور کی مناسبت سے موزوُں فونٹ منتخب کیا ، ٹائپوگرافی ڈیزائن کی اور لے آؤٹ کمپوز کیااور اُن کی بِسْمِ اللہ کی خطّاطی سے اس بے مِثل انتساب کو مزّین کیا۔