سلمان بھائی سے والد گرامی (سید منظور الکونینؒ)

کی دیرینہ مُحبَّت و عقیدت کی یاد میں

سید سلمان کونین

میں سب سے پہلے حضور ِ پاک ﷺ کا بے حد شکر گزار ہوں کہ اللہ پاک کے حکم سے آپ نے مجھے اپنے غلاموں میں رکھا اور قبول فرمایا۔ یہاں میں جنابِ (سلمان بھائی ) کا بے حد ممنون ہوں آپ نے مؤدت کا حق ادا کیا ابو جان کی وفات کے بعد اور مجھ نا چیز اور نا ہنجار کی اِ س قدر پذیرائی اپنی تحریر میں کی ہے کہ میں اپنے اشکوں سے آپ کا شکر گزار ہوں میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں سلمان بھائی کی تحریر پڑھ کر میں اس پر کچھ تحریر کر سکوں ۔بہر حال میں ایک بات ضرور سمجھ سکتا ہوں کہ آپ ایک سچّے اور پکّےعاشقِ مصطفیٰ ﷺ ہیں جن کے دل و دماغ میں مقام مصطفیٰ ﷺبالکل واضح ہے اور آپ حضور ﷺ سے بے پناہ مُحَبَّت رکھتے ہیںاور آپ نے اُن ؐکے غلاموں کی اس طرح سے تعریف لکھی ہے تو آپ خود سوچیےحضورِ پاک ﷺکی ذاتِ اقدس پر آپ سلمان بھائی کی تحریر اور سیرت نگاری کا تصوُّر بخوبی کر سکتے ہیں ۔ میں آپ کو(راہِ حق کی جُستُجو) کی اشاعت پر بے حد مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں اللہ پاک حافظ سلمان مرزا کے قلم میں مزید وُسعت عطا فرمائے آپ بلا شک و شبہ دنیا کے صفِ اوّل کے لکھنے والوں میں شامل ہیں ۔ اللہ اِن نسبتوں کو سلامت رکھے آمین۔

ہم کہاں عزت کے قابل تھے مگر بستی کے لوگ

نعت کے صدقے ہماری آبرو کرتے رہے

(حنیف نازش)ؔ