دعا عبادت کا مغز ہے
دعا کی بہت اہمیت ہے دین کی روح سے بھی اس کو عبادت کا مغزاور نچوڑ کہا گیا ہے ، دعا ایک ایسی چیز ہے جس سے تقدیر میں لکھا بھی اللہ چاہے تو تبدیل ہو جاتا ہے ۔ دعا کی قبولیت کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے جیسا کے جس دعا کے اوَّل وآخر دَرُودِپاک ﷺ پڑھ کر دعا مانگی جائے تو ضرور شرفِ قبولیت پاتی ہے ۔ والدین کی دعا اولاد کے حق میں، باجماعت دعا ،کسی مسلمان کی کسی مسلمان بھائی کے حق میں دعا ،مسافر کی دعا،بیمار کی دعا، مظلوم کی دعا ،حاجی کی دعا ، دورانے سفرسے گھر واپسی تک ، میدان عرفات میں دعا ان تمام کے بارے میں قبولیت کی نشان دہی کی گئی ہے
مزیدسیکھنے کی باتیں
حافظ سلمان مرزا صاحب کی تحریروں سے اقتباس کچھ نقاط
ايمان
آپ کوشش کرکے تو دیکھیں وہ آپ سے دور نہیں ہے یہ بھی اسی کا فرمان ہے کہ میں تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہوں ۔ہم نے کبھی کوشش ہی نہیں کی آپ ایک وقت اللہ سے ملاقات کا ضرور رکھیں اور سب سے بہتر وہ رات کا وقت ہے جب آپ کی اور اللہ کی باتوں میں نہ تو کوئی اور مخل ہو اور نہ ہی آپکی رازو نیاز کی باتیں کوئی دوسرا سنے کسی کو اپنا حالِ دل سنانے کے لئے خود بیان کرنا سب سے افضل ہے جیسے کوئی مریض ڈاکٹر کو اپنی تکلیف اپنی زبانی بتائے اس سے بہتر کوئی اور نہیں بیان کر سکتا دوسری بات اللہ تو ہر زبان جانتا ہے وہ تو یہ بھی جانتا ہے ہمارے دل میں کیا ہےاورآپ یقین کریں اللہ اپنی مخلوق سے بہت مُحَبَّت کرتا ہے
تعليم
اللہ ربُّ الْعِزَّت نے اس روحانی علم کو ایسے اساتذہ کے روپ میں جو کوئی یونیورسٹیوں کی ڈگریاں نہیں رکھتے ، دنیاوی بڑے بڑے نام نہیں رکھتے لیکن اللہ کے ہاں ان کے لئے عطا کردہ مقام ہے جو وہ ضرور رکھتے ہیں جو ایک درویش فقیری سفید پوشی کی دنیا کے یہ وہ لوگ ہیں جنہیں لوگ بابا جی سائیں جی اللہ والے وغیرہ کے ناموں سے خود منسوب کر لیتے ہیں وہ صرف اپنے آپ کو عام آدمی ہی کہلوانا پسند کرتے ہیں اللہ والے بھی کہلوانا پسند نہیں کرتے
شروعات
اچھّے عمل کیلئے اچھی سوچ کی ضرورت ہےاور اچھی سوچ کیلئے اچھا نقطہء نظر ہے جسکی بنیاد وہ ہونی چاہیے جس سے صرف آپ نہیں عمومی طور پر کثیر تعداد اس سے اتفاق کرتی ہو رشتوں میں جب آپس میں دلوں میں میل ،طبیعت میں ضد اور الفاظ میں مقابلہ کی نوبت آجائے تو ان تینوں کی جیت سمجھی جاتی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس سے ضد اور انا تو باقی رہ جاتی لیکن تعلقات میں دراڑ پیدا ہوجاتی ہے اور رشتے ہار جاتے ہیں اور ٹوٹ پھوٹ ہو جاتی ہے اور ختم ہو جاتے ہیں۔
اے میرے رب! میرا سینہ میرے لئے کھول دے اور میرے کام کو مجھ پر آسان کر دے {قرآن: 135}
تقریب
راہ حق کی جستجو کی تقریب رونمائی کے موقع پر لی گئی تصویر