یہ حدیث پاک ہے ’’اَلدُّعَاءُ مُخُّ العِبَادَۃِ‘‘
ترجمہ:دعا عبادت کا مغز ہے ۔
دعا کی بہت اہمیت ہے دین کی روح سے بھی اس کو عبادت کا مغزاور نچوڑ کہا گیا ہے ، دعا ایک ایسی چیز ہے جس سے تقدیر میں لکھا بھی اللہ چاہے تو تبدیل ہو جاتا ہے ۔ دعا کی قبولیت کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے جیسا کے جس دعا کے اوَّل وآخر دَرُودِپاک ﷺ پڑھ کر دعا مانگی جائے تو ضرور شرفِ قبولیت پاتی ہے ۔ والدین کی دعا اولاد کے حق میں، باجماعت دعا ،کسی مسلمان کی کسی مسلمان بھائی کے حق میں دعا ،مسافر کی دعا،بیمار کی دعا، مظلوم کی دعا ،حاجی کی دعا ، دورانے سفرسے گھر واپسی تک ، میدان عرفات میں دعا ان تمام کے بارے میں قبولیت کی نشان دہی کی گئی ہے ۔انسان کو اللہ ربُّ الْعِزَّت سے خوب دل لگا کر گڑ گڑاکر ایسے دعا مانگنی چاہیے کہ آنکھیں بھی نم ہو جائیں ۔اللہ کو بندے کی آنکھ سے گرا ہوا آنسو جو اس کے خوف اور ندامت سے گرا ہو بہت پسند ہے ۔انسان کو ہر لمحہ اللہ سے ڈرنا چاہیے ا ور کوئی بھی فعل کرتے وقت مدِّ نظر رکھنا چاہیے کہ اللہ ربُّ الْعِزَّت ہمیں ہر لمحہ دیکھ رہا ہے تا کہ ہم دنیاوی برائیوں سے محفوظ رہیںاور اس کی پناہ میں رہیں۔اور ہم والدین کو اپنی اولاد کی اصلاح و تربیت پر ضرور وقت صرف کرنا چاہیے اور ان کے لئے ساتھ ساتھ ہر لمحہ دعا گو بھی رہنا چاہیے ۔
میں نے ایک والد کی حیثیت سے خصوصاًاپنے بیٹوں کے لئے دعا لکھی ہے جو ہر بیٹے کے لئے ایک باپ کی اللہ کی بارگاہ میں ایک دعا ہے
یہ دعا اللہ ربُّ الْعِزَّت اپنی بارگاہ میں قبو ل و منظور فرمائے ۔ آمین