جن کو ہم جانتے بوجھتے ہوئے وہ اہمیت نہیں دیتے جس کے حقیقت میں وہ متقاضی ہیں بیشک ہم کہلاتے مسلمان ہیں لیکن ہم مسلمان صرف نام کے ہیں ۔مذہب ہمارا دین اسلام ہے لیکن کیا ہم دین میں مکمل داخل ہوئے ہیں؟اللہ کو ہم بخوبی ایک مانتے ہیں ، لیکن کیا ہم اللہ کی مانتے ہیں؟ہم حضور ﷺکو مانتے ہیں ان سے مُحَبَّت کے دعویدار بھی بہت زور شور سے بنتے ہیں جانیں قربان کرنے کے بخوبی دعویدار بھی ہیں لیکن ہم صرف زبانی دعویدار ہیں اگر عمل دیکھیں تو کیا ہم آپ کی مانتے ہیں؟ہم صرف اپنے دل ہی کی مانتے ہیں ۔ اگر ہم اپنے گریبانوں میں جھانکیں تو سر شرم سے جھک جائیں۔
کیا یہ ہم مسلمان ہیں؟اور یہ ہیں ہم اسلام کے دعویدار ۔ کاش اللہ ربُّ الْعِزَّت اب بھی ہمیں راہ ہدایت عطا فرمادے اور ہمیں سیدھے راستے پر زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرما دے اوروہ راستہ جس پر چلنے والوں کے لئے اللہ نے انعام و کرام پانے والوں کے لئے بشارت دی ہے سورۃ فَاتِحَہ میں ہے اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ جس کا ترجمہ ہے کہ ان لوگوں میں شامل فرما جو تیرے انعام پانے والے ہیں اللہ ہمیں پانچ وقت کی نماز پڑھنے کی اور قرآن پاک پڑھنے سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور جب بھی اللہ ہمیں نماز میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کی سعادت نصیب فرمائے تو اللہ ہمیں اس کے ترجمے کو سمجھ کر تلاوت کرنے کی اور اس عاجزی سے ہدایت مانگنے اور صرِاطِ مستقیم پر چلنے کی التجا کو عاجزی اور خلوص نیت سے جو اس کا حق ہے اس کی توفیق عطا فرمائے آمین یا ربُّ الْعَالمین۔
اِنشاءاللہ اسی طرح مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام اور مرتبہ حاصل کر سکتے ہیں اور اس گرداب اور بھنور سے نکل سکتے ہیں ۔جس میں اس وقت اقوامِ عالم میں مسلم اُمَّہ جن مشکلات کا شکار ہیں اور ان کی داد رسی نہ ہونے کی وجہ ہی مسلمانوں کی اسلام دین اور قرآن و حدیث سے دوری ہے اور سنَّت پر عمل نہ کرنے کی وجہ ہے۔ اللہ ہمیں نیک عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین اللہ ہم سب کا حامی و ناصر۔