اللہ کا مخلوق سے اور مخلوق کا اللہ سے تعلق

اللہ ربُّ العالمین ہے وہ سب کو پالنے والا ہے اور وہ ہم سب کا خالق ہے اور خالق کائنات ہے ہم اسکی مخلوق ہیں اور اللہ نے ہمیں اشرف المخلوقات کے درجے پر فائز فرمایا اور سب سے بہترین امت بنایا یہ بھی ربِّ ذُوالْجَلاَل کی ہم پر خصوصی کرم نوازی ہے اللہ اگر چاہتا تو ہمیں کسی بھی مخلوق کے روپ میں تخلیق فرما دیتا یہ چوائس کسی بھی مخلوق کو حاصل نہیں تھی تو یہ اللہ کا ہم پر کتنا بڑا احسان ہے ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی کا مشاہدہ کم از کم رات کو سونے سے قبل زیادہ نہیں تو 5 منٹ تو ضرور کرلیں کہ سارے دن میں جو کچھ ہم نے کیا ہم نے اللہ کی رضا کی لیے کیا کیا اور کونسے کام ایسے کیے جن سے شیطان راضی اور اللہ ناراض ہوا اور پھر ہمیں اللہ سے صدقِ دل سے ان غلطیوں اور خطائوں پر جو اللہ کی ناراضی کا سبب بنیں اور جن سے شیطان خوش ہواتوبہ کرنی چاہیے اور معافی مانگنی چاہیے اور جو کام بہتر ہوئے انکی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ اللہ اپنی مخلوق سے بے پناہ مُحَبَّت کرتا ہے اور اللہ کا فرمان ہے کہ میں70مائووں سے زیادہ پیار کرتا ہوں اور یہ مثال تو دنیا کے لئےہے ورنہ تو نا معلوم اللہ کے70گناکتنے ہونگے۔ اللہ اپنی مخلوق پر کتنا مہر بان ہے ہم کتنی روگردانی کرتے ہیں ہم اللہ کو ضرور مانتے ہیں لیکن ہم اللہ کی نہیں مانتے نہ ہم اسکی عبادت گزاری کرتے ہیں نہ شکر گزاری کرتے ہیں نہ ہم صبر سے کام لیتے ہیں ہم شکوے بہت کرتے ہیں دوسروں پر زیادہ نظر رکھتے ہیں اسکے پاس یہ ہے میرے پاس یہ نہیں ہےہم ایک چیز ہمارے پاس نہ ہو ہم اسکو نہیں بھولتے اور جو لاتعداد اسکی نعمتیں ہیں جن کا ہم شمار کرتے رہیں ختم نہیں ہونگی اسکا شکر ادا نہیں کرتے اور اللہ کی رضا پر راضی نہیں ہوتے لالچ طمع بہت کرتے ہیں قناعت نہیں کرتے حالانکہ حال ہمارا یہ ہے نماز فرض ہے آذان ہوتی ہےتو نماز کی لئےبلایا جاتا ہے ہم کھلے بندوں اعلان حکم عدولی کرتے ہوئے اپنے کاموں میں مشغول رہتے ہیں یہ تو اللہ کی شان ہے کہ وہ ہم پر کتنا مہر بان ہے کہ وہ اپنی دی ہوئی انگنت نعمتوں کو ہم سے واپس نہیں لیتا دیئے رکھتا ہے اللہ تب بھی ہمیں ڈھیل دیئے رکھتاہے ورنہ اگر ہماری نافر مانیوں اور رو گردانیوں پر وہ جو مفت نعمت ہوا اور پانی عطا کر رہا ہے تو ہم جینے کا تصور بھی نہ کر سکیں یا یہ قیمت پر دستیاب ہونے لگے تو عام لوگ کہاں جائیں دنیا کے امیر لوگ ذخیرہ کر لیں اور غریب ختم ہو جائیں یہ بھی تو اللہ کا خاص کرم ہے پھر رزق بھی اسنے اپنے اختیار میں رکھا ہے ورنہ صاحب اختیار غریب کو بھوکا مار دیتے ۔ انسان کا سب سے زیادہ مضبوط رشتہ اللہ سے ہے یہ وہ رشتہ ہے جو کبھی ٹوٹ نہیں سکتا اور یہ اس لیے اتنا مضبوط ہے کہ اللہ ربُّ الْعِزَّت نے اس رشتے کو لازوال بنایا اور دوام بخشا کیونکہ اللہ اپنی مخلوق کو بھلاتا ہے نہ اسے کسی کہ رحم و کرم پر چھوڑتا ہے مخلوق چاہے اللہ کی یاد میں جتنی مر ضی کوتاہی برت لے لیکن اللہ اپنی مخلوق سے ایک پل کیلئے بھی غافل نہیں کیا اللہ کی شان ہے ماں باپ ناراض ہوں روٹی بند کر دیتے ہیں گھرسے نکل جانے تک کو کہ دیتے ہیں جائیداد سے عاق کردیتے ہیں اور دنیاوی بے حساب ایسی مثالیں دی جا سکتی ہیں جو ہماری روز مرہ کے مشاہدے میں آتی ہیں۔ اللہ کے اپنی مخلوق پر رحم کرم اور فضل کےلئےالفاظ کم پڑ جائیں گے ۔نہ وہ ہماری آب و ہوا کو بند کرتا ہے نہ وہ ہمارا رزق دانہ پانی بند کرتاہے نہ وہ کسی اور طرح سے اپنے سے دور کرتا ہے کیا شانِ رحیمی ہے شانِ کریمی ہے جتنی بار بھی خطا ہو جائے لغزِش بھول چوک ہوجائے ندامت سے سر جھکا کر خطائوں پر معافی کے طلبگار بن کر اسکے در پر جائیں کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا ضرور معافی ہوتی ہے اور کبھی یہ نہیں کہتا کہ کتنی مرتبہ معافی مانگ چکا ہے اور پھر بار بار آجاتا ہے ۔ اور لطف تو یہ ہے کہ مانگنے والے سے خوش نہ مانگنے والے سے ناراض ہوتا ہے اور حد تو یہ ہے کہ اپنی مخلوق کو رات کے پچھلے پہر میں سب سے نچلے آسمان پر پکار پکار کر کہتا ہے کوئی ہے بیمار جو شفا چاہتا ہے کوئی ہے پریشان میں اسکی پریشانی دور کروں اور کوئی ہے مقروض میں اسے قرض سے نجات دوں کوئی ہے تنگدست میں اسے فراخیِ رزق عطا کروں کیا اللہ کی شان ہے مخلوق محوِ خواب ہے اور خالق اپنی مخلوق کے فکر میں مخلوق کو آسانیاں بانٹنے کے لئے موجود ہے دینے والا لینے والوں کو منادی کر کے بلا رہا ہے اور بار بار یاد دلاتا ہے کہ اللہ سے کبھی نا امید نہیں ہونا وہ تمہاری سنتا اور قبول بھی کرتا ہے۔ کیا ہم نے اپنے اس محبوب خالق سے کبھی شکر گزاری کے لئے بھی سجدہ ریز ہونے کے بارے میں کچھ وقت نکالنے کے لئے سوچا ۔ وہ بہت چاہتا ہے کہ اسکی مخلوق اس سے باتیں کرے دل کی باتیں کریں وہ باتیں جو وہ کسی اور سے نہیں کر سکتا نہیں بتا سکتا آپ یہ سوچیں آپ اپنی والدہ سے دل کی باتیں نہیں کر لیتے تو یہ بتائیں جو خود ہمیں بتا رہا ہے کہ میں ایک ماں سے 70 گنا زیادہ پیار کرتا ہوں اس گارنٹی کے بعد ہم اس کا بھرپور فائدہ نہ اٹھائیں تو یہ ہماری بد نصیبی نہیں تو اور کیا ہے ۔ آپ کوشش کرکے تو دیکھیں وہ آپ سے دور نہیں ہے یہ بھی اسی کا فرمان ہے کہ میں تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہوں ۔ہم نے کبھی کوشش ہی نہیں کی آپ ایک وقت اللہ سے ملاقات کا ضرور رکھیں اور سب سے بہتر وہ رات کا وقت ہے جب آپ کی اور اللہ کی باتوں میں نہ تو کوئی اور مخل ہو اور نہ ہی آپکی رازو نیاز کی باتیں کوئی دوسرا سنے کسی کو اپنا حالِ دل سنانے کے لئے خود بیان کرنا سب سے افضل ہے جیسے کوئی مریض ڈاکٹر کو اپنی تکلیف اپنی زبانی بتائے اس سے بہتر کوئی اور نہیں بیان کر سکتا دوسری بات اللہ تو ہر زبان جانتا ہے وہ تو یہ بھی جانتا ہے ہمارے دل میں کیا ہےاورآپ یقین کریں اللہ اپنی مخلوق سے بہت مُحَبَّت کرتا ہے یہاں تک کہ جو اسکی مخلوق سے مُحَبَّت کرتا ہے اللہ اس سے مُحَبَّت کرتا ہے جو اسکی مخلوق کے لیئے آسانیاں پیدا کرتا ہے اللہ اسکے لیئےآسانیاں پیدا کرتا ہے جو اسکی مشکلات میں آسانیاں پیدا کروانے میں مدد کرتا ہے اللہ اسکی مشکلات دور کرتا ہے اسی پر کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے

کرو مہربانی تم اہل زمیں پر

خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر

اللہ ہم پر بے پناہ کرم فرمانے والا انتہائی رَحْمَانْ،رَحیِمْ،کَرِیْم،عَلیِمْ، حَلْیم،سَمِیْع، بَصْیِر،مُجیْب، سَتَّارُ، الْعُیُوبْ و غَفَّارُ الزُّنُوْب یا ذُوالْجَلاَلِ وَلْاِکْرَاَمْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحمِیِنْ بھی ہے۔لیکن آپ یقین کریں آپ اپنے دل کی تمام باتیں اللہ سے کر کے جو سکون پائیں گے آپنے زندگی میں کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا کیونکہ کسی اور سے اپنی مشکل بیان کرنا جو خود اپنی مشکل کے لئےکسی کا محتاج ہو تو اگر ہم خود اپنی عرضداشت اسکے رو برو پیش کریں تو اللہ کو یہ زیادہ پسند بھی آئیگا اور اپنے اس بندے پر پیار بھی آئیگا اور انشاللہ آپکی اللہ سے مزید قربت ہو جائیگی اور تعلق اور مضبوط ہو جائیگا اور آپ با آسانی اللہ سے اپنے د ل کاحال بیان کر پائیں گے اور انشا اللہ یہ چند منٹ آپکو ضرور فیض یاب کرینگے اللہ ہمیں دین پر چلنے قرآن و حدیث پر عمل کرنے کی توفیق اور استطاعت نصیب فرمائے آمین اور ہمارا تعلق اللہ اور اللہ کے رسول ﷺسے اور زیادہ مضبوط ہو جائے آمین۔