﷽ کی فضیلت اور اہمیت

شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان اور نہایت رحم کرنیوالا ہے

بِسْمِ اللّٰهِ کی برکتوں کا ذکر قلمبند کرنا شروع کریں تو اسکی رحمتیں اور برکتیں انشاءاللہ ختم نہیں ہونگی ہمارے پاس بِسْمِ اللّٰهِ کی تعریف کے بیان کے لئے الفاظ کم پڑ جائیں گے اور ہم اسکی تعریف پوری طرح بیان نہیں کر پائیں گے۔ہمارے ہر کام کی ابتدابِسْمِ اللّٰهِسےہونی چاہیے دین کی روح سے ہماری زندگی کے ہر کام کی ابتدا بِسْمِ اللّٰهِ سے شروع ہوگی تو انشاءاللہ اس کام میں خیرو برکت اور اللہ کی مہربانیاں اور کرم نوازیاں شامل حال رہیں گی۔بِسْمِ اللّٰهِ کی اہمیت کا اندازہ ہمیں خود اللہ کی کلام قرآن مجید فرقان حمید سے ہوتا ہے کہ ہم قرآن پاک کی تلاوت بھی اَعُوزُبِاللہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَ٘جِیم اور بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَ٘حِیم سے کرتے ہیں بغیربِسْمِ اللّٰهِ ِکے ہم قرآن کی تلاوت بھی شروع نہیں کرتے اور اسکی مزید اہمیت کا اندازہ یہاں سے ہوتا ہے کہ قرآن کی ہر سورۃ کی ابتدا بِسْمِ اللّٰهِ سے ہوتی ہے ما سوائےسورۃتوبہ کے اور ماشاءاللہ قرآن پاک میں ایک سو چودہ سورتیں ہیں اس سے ہم بِسْمِ اللّٰهِ کی فضیلت کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہیں چونکہ قرآن کلام اللہ ہے جو وحی کی صورت میں بتدریج اللہ کی طرف سے حضور نبیﷺپر نازل ہوتا رہا اور ایسے ہی مکمل ہوا ہے جو ہماری آخری الہامی کتاب ہے اور اسکا یہ اعجاز ہے کہ یہ قرآن بالکل ایسے ہی ایک ایک لفظ لوح محفوظ پر موجود ہے اور دوسرا اعجاز یہ ہے کہ دنیا میں کروڑوں مسلمانوں کے سینوں میں اللہ کی رحمت سے اسی حالت میں محفوظ ہے جیسے یہ نازل ہوا اللہ نے یہ اعجاز بھی اپنے محبوب نبی آخِرُالزَّماں خَاتَمُ النَّبِّیِیِن رَحْمَتُ الّلِعَا لَمیِن مُحمَّد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ رسول اللہﷺ کو عطا کیا کہ جو کتاب آپ پر نازل فرمائی وہ چودہ سو سالوں سے نہ صرف اپنی اصل حالت میں موجود ہے بلکہ کروڑوں انسا نوں کے سینوں میں ایک ایک زیر زبر پیش کھڑی زبر شد مد جزم کے ساتھ ویسے ہی محفوظ ہے جیسے لوح محفوظ پر موجود ہے کسی اور الہامی کتاب کو یہ اعجاز حاصل نہیں کہ وہ یوں اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔کیونکہ انسانوں کے سینوں میں اسکا یوں محفوظ ہونا آج کے دور تک کسی معجزے سے کم نہیں کیونکہ یہ کسی انسان کے زور بازو سے ممکن نہیں اور اس کے لئے بھی اللہ جن سینوں کو اتنی بڑی سعادت کے لئے چن لیتا ہے وہی نوازے جاتے ہیں ورنہ انسانی ذہن کیلئے تیس پارے اتنی باریکیوں اور ایک ایک لفظ کے ساتھ زیر زبر پیش جزم کھڑی زبر ،مد، شد، دو زبر، دو زیر، دو پیش ،سکتہ، وقفہ ،وقف لازم آیت آیت پر لا جہاں نہیں ٹھہرنا اتنی باریکیوں کے ساتھ حفظ کرنا اور سینوں میں محفوظ رکھنا خاص عطائے ربِّی ہے۔ قرآن میں بِسْمِ اللّٰهِ و اتنی بار ہر سورۃ سے پہلے لکھا گیا ہے تو یقیناً اسکی اہمیت اور فضیلت اس سے مزید بڑھ جاتی ہے۔ بہت سے علماء اور اولیاءاللہ نے بِسْمِ اللّٰهِ ِکو قرآن پاک کا نچوڑ کہا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ ’’ب ــ‘‘کو پوری بِسْمِ اللّٰهِ ِکا نچوڑ کہا ویسے بھی ’’الف ــ‘‘سے اللہ اور ’’ب‘‘ سےبِسْمِ اللّٰهِ پہلا لفظ حروف تہجی اسکو مکمل بناتا ہے کیونکہ’’ ب‘‘ ہے ساتھ اللہ کے نام کے ورنہ وہ ویسے نامکمل رہے گا اپنی اصل روح کے مطابق ادا نہیں ہو سکتا اور’’ الف‘‘ ہے اللہ جو ابتدا ہے اور ابتدا اس کائنات کی اور پھر ہر شے کی اور علم کی اور وہ علم جو اصل علم دین قرآن اسکے نزول کی پہلی وحی کی ابتدا اقراء بھی ’’الف‘‘ سے یعنی اللہ سے ہے اس کائنات میں کچھ نہیں تھا تب بھی اللہ تھا یہ کائنات سمیٹ دی جائیگی تب بھی اسکو سمیٹنے والا باقی رہیگا اور وہ وہی’’ الف‘‘ سے اللہ ہےمالک و خالق کائنات المختصر

میری ہر ابتدا تُہی تو ہے

میری ہر انتہا تُہی تو ہے

میں کوئی عالم فاضل نہیں ایک سادہ لوح عام مسلمان انسان ہونے کی حیثیت سے اللہ اور اللہ کے رسول نبی آخِرُالزَّماں خَاتَمُ النَّبِّیِیِن رَحْمَتُ الّلِعَا لَمیِن مُحمَّد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ رسول اللہﷺ پر قرآنِ پاک اور تمام اِلہامی کتب و احادیث پریقین رکھتا ہوں اسی طرح میں بِسْمِ اللّٰهِ کی خیرو برکت اور فضیلت پر یقین کامل رکھتا ہوں ۔ اَلْحَمْدُ للہ میری عمر اسوقت اللہ کی کرم نوازی سے انہتر سال ہو رہی ہے میں نے اَلْحَمْدُ للہ بچپن سے بِسْمِ اللّٰهِ کا کافی کُھلا ورد کیا پھر اسکو اکیس بار پڑھتا رہا جب سے میں نے شعور پایا اور اللہ نے توفیق عطا فرمائی تو میں نے اسوقت سے بِسْمِ اللّٰهِ ِکا ورد اسکے مکمل اعداد کے حساب سے سات سو چھیاسی بار شروع کر دیا جو اَلْحَمْدُ للہ تا حال جاری ہے اور انشاءاللہ تا حیات رہے گا کیونکہ اسکی علیحدہ سے ایک خاص تاثیر ہے اسکا روز باقاعدگی سے ذکر اور ورد کرنے والے اسکے اثرات اورکرامات کو بخوبی جانتے ہیں اور فیضیاب بھی ہو رہے ہیں اَلْحَمْدُ لِلہ ۔ اسکے فوائد بے حساب ہیں سب سے پہلی چیز تو ثواب ایک لفظ پر دس نیکیاں ملتی ہیں اللہ کا ذکر انسان جتنا کرے گا اسکے فوائد اسکی تاثیر اسکی رحمتیں برکتیں اور فیضیابیاں آپکی روز مرہ زندگی میں آپکو واضح نظر آئیں گی اور آپ سوچیں یہ کیسے ہو سکتا ہے انسان اللہ سے اسکی رحمتیں برکتیں اسکا فضل اور کرم اسکا ذکر کرکے اس سے طلب کرے اور اسکی بندے پر عطا نہ ہو یہ ممکن ہی نہیں یہ میرا ایمان اور یقین ہے ہم اگر یقین کامل کے ساتھ پڑھیں تو ہمیں خود اللہ کی عنایات اور کرم نوازیاں واضح نظر آئیں گی۔ میرا ذاتی مشاہدہ ہے اَلْحَمْدُ لِلہ میری اتنی عمر گزر چکی ہے میرا الحمد للہ بِسْمِ اللّٰهِ کی برکت اور اللہ کی رحمت سے کبھی کوئی کام نہیں رکا اور الحمد للہ اسکی رحمت سے کوئی کام کبھی بگڑا نہیں یا پھنسا نہیں اللہ کی رحمت برکت اور فضل و کرم سے اللہ کامیابیوں سے ہی نوازتا ہے میں نےکئی مرتبہ کئی جگہوں پر کسی کا بھی کوئی کام پھنستا دیکھا تو ہمیشہ یہی ترغیب دی کہ آپ تین باربِسْمِ اللّٰهِ یقین سے پڑھیں انشاء اللہ آپکا یہ کام ہو جائیگا اور میں خود بھی عادتاً ساتھ پڑھتا ہوں اَلْحَمْدُ للہ وہ کام ہو جاتے ہیں لیکن اگر آپ اسکو باقاعدگی سے ایک نشست میں سات سو چھیاسی بار پڑھنا شروع کر دیں تو آپ یوں سمجھ لیں کہ اللہ کی رحمتیں برکتیں اور فضل و کرم آپکے ہر کام میں جب شامل ہو جائیگا تو آپکے کام کیسے رکیں گے۔ اس پڑھائی کے علاوہ مزید میرا ایمان اور یقین ہے آپ اپنے کسی بھی مشکل سے مشکل کام کیلئے علیحدہ سے مزید سات سو چھیاسی باربِسْمِ اللّٰهِ ِپوری بغیر کسی سے بات کئےایک نشست میں پڑھیں اور دو نفل حاجت کے پڑھیں تو اللہ کی رحمت اور فضل و کرم سے آپکو کامیابی نصیب ہوگی اور انشاءاللہ آپکا ہر رکا ہوا پھنسا ہوا مشکل سے مشکل کام بھی ہو جائیگا انشاءاللہ ۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ بِسْمِ اللّٰهِ ِپڑھنے کی عادت اپنا لیں ثواب علیحدہ ہے اور رحمت برکت فضل و کرم اور کامیابی کے دروازے بھی ہم پر کھلیں گے انشاء اللہ ۔اللہ ہمیں ذکراذکار اوربِسْمِ اللّٰهِ کے زیادہ سے زیادہ یقین کامل سے پڑھنے اور عمل کرنے کی توفیق اور استطاعت عطا فرمائے آمین۔